ایک وکٹورین شخص سے
Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIایک وکٹورین شخص سے
بجائے اس کے
کہ تم مجھے سینت سینت کر
اپنے دل میں رکھو
الزبتھ دوم کے زمانے میں
عہدِ وکٹوریا کے آداب سیکھنے میں
اسی طرح زندگی گنوا دو
اورایک فقرے کی گفتگو کے لئے
یہاں سے وہاں تلک کا ادب کھنگالو
بہار کے پہلے دن کا ہرسال
میری کھڑکی کے نیچے تنہا کھڑے ہُوئے
انتظار کھینچو
بس ایک دن
دفعتاً
کہیں سے نکل کے آ جاؤ
اور مجھے
بازوؤں میں اپنے سمیٹ کر
ایڑیوں پہ تم اپنی گھوم جاؤ
More Sad Poetry






