Add Poetry

ایک پاگل نظم

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

بس دھواں ہی دھواں
سچ کا چہرہ نہیں
نہ ہی پہچان ہے
بس گماں ہی گماں

لفظ سیال ہیں
جس بھی پیکر میں ڈھالو گے ڈھل جائیں گے
ہر حقیقت کے تیور بدل جائیں گے

آنکھ کی پُتلیوں میں اُترتے مناظر فقط وہم ہیں
جن کو ان پہ یقیں، قابلِ رحم ہیں
ہر نظر ایک خالق
نظارہ محض خواہشوں آرزوؤں کی تخلیق ہے

معتبر کوئی جذبہ نہ احساس ہے
مستند ہوسکا ہے کوئی خواب کب
دل کسے راس آیا، کسے راس ہے

آدمی بس ذہن، معدہ اور دست وپا
دل تو بکواس ہے

روح پر کیا بحث
غور کیوں کیجیے، ہوں سوالات کیا
اس کی وقعت کوئی؟ اس کی اوقات کیا

ضابطے، قاعدے، منطقیں اور بدن
بس یہی ہے ترے آدمی کا شرف!
زندگی کا شرف
جسم، سانسیں سلامت
خوشی رائیگاں
زندگی رائیگاں
تیری پھونکی ہوئی روح بھی رائیگاں

یہ تو تمہید تھی
رات کے ساتھ جو ذات کے شور میں
پھیلتی ہی گئی
جانے کہنا تھا کیا
یاد آتا نہیں
چھوڑیے، پھر سہی

Rate it:
Views: 301
14 Jul, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets