اے اللہ ہیں یہ ہر پل کیسی دعائیں میری
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriاے اللہ ہیں یہ ہر پل کیسی دعائیں میری
رہتی بہت یہ دل میں اٹھتی صدائیں میری
آئیں نہ دکھ پلٹ کر پھر زندگی میں ہرگز
گہرائی سے یہ ڈوبی ایسی ندائیں میری
ہو عام ہر جگہ کثرت سے یہاں ہدایت
کر دے معاف صدقہ رحمت خطائیں میری
فکریں نبی نے، امت کی خوب خوب ہی کیں
قرباں کروں یہ آقا پر سب ادائیں میری
مشکل ہوا ہوا کر، بھرپور دور بھاگے
اک التجا رہے بر آئیں وفائیں میری
ناچیز سے عمل گر ہوتے قبول ناصر
امید کر سکوں پھر ہو کم سزائیں میری
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






