اے خدا تو نے محبت

Poet: M.N.M.Naeem By: M.N.M.Naeem, Karachi

اے خدا تو نے محبت یہ بنائی کیوں ہے
اگر بنائی تو محبت میں جدائی کیوں ہے

کیوں دیا پیار مجھے اس کی ضرورت کیا تھی
میری بربادی میں شامل تیری حکمت کیا تھی

میری راہوں میں تو خوشبو کا سفر رہتا تھا
دل میں آباد گلابوں کا نگر رہتا تھا

زندگی خار بھری رہا میں لائی کیوں ہے
اے خدا تو نے محبت یہ بنائی کیوں ہے

میں اگر روں تو صحرا کو سمندر کردوں
سخت ہوجاؤ اگر موم کو پتھر کردوں

راکھ ہوجائے جہاں میں اگر راکھ بھر دوں
آسماں ٹوٹ پڑے تجھ سے جو فریاد کروں

اتنی گہرائی میرے عشق میں آئی کیوں ہے
اے خدا تو نے محبت یہ بنائی کیوں ہے
اے خدا تو نے محبت یہ بنائی کیوں ہے

Rate it:
Views: 2010
11 Jan, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL