اے خدا میری منزل کو سلامت رکھنا

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

جاگتی آنکھوں میں یوں خواب آتے ہیں
جیسے سامنے زندگی کے عذاب آتے ہیں

چہرے پہ لگائے ہوئے روایات کا غازہ
بہت سے چہرے اب بے نقاب آتے ہیں

پہلے تو خط ہوتے تھے آدھی ملاقات
اب خطوں میں بھی صرف آداب آتے ہیں

دم گھٹ کر مر جاتی ہے جب کوئی خواہش
میری آنکھوں میں اشکوں کے سیلاب آتے ہیں

اے خدا میری منزل کو سلامت رکھنا
میرے رستے میں سوکھے ہوئے گلاب آتے ہیں

عثمان دل وہ درویش ہے کہ نظر اٹھاتا ہی نہیں
ورنہ اس کے در پہ تو سو احباب آتے ہیں

Rate it:
Views: 1101
14 Oct, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL