اے رمز بھری رات

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اے رمز بھری رات
جس صبح کی آواز میں بارش کی کھنک ہو
اُس دن کا بدن دیکھیئے سُر کیسے ہُوا ہو
جس شام کے ماتھے پہ کِھلے وصل کا تارہ
اُس رات کے اقرار کی کیا صورتیں ہوں گی
اے بھید بھرے دن میرے
اے رمز بھری رات
یہ ماہ زدہ، مہر گزیدہ دل وحشی
پھر کون سے جادو کے اثر میں ہے گرفتار
برسات کے جلتے ہُوئے جنگل کے کنارے
کس قاف کے باشندے سے ٹھہری ہے ملاقات

Rate it:
Views: 558
01 Nov, 2011