اے زندگی
Poet: Gul e Sehrai By: گل صحرائی, Karachiاے زندگی روز دفنائے جاتے ہیں خون سے بھری لاشیں
اس قدر بےحس لوگ زندہ اب کیوں رہ جاتے ہیں
اے زندگی روز حوس کا نشانہ بنتی ہیں بنت حوا
کھیلنے کی عمر میں زندگیاں اب کیوں ہار جاتی ہیں
اے زندگی بات حق کی کرتے ہیں آنسو خون کے رلائے جاتے ہیں
میری یاد میں روز نئے دیئے اب کیوں جلائے جاتے ہیں
اے زندگی میں روز روزی کے لیے نکلتا ہوں
میرے بچے ہر روز بھوکے اب کیوں سو جاتے ہیں
ہر رات سوجاتی ہوں نئی صبح کے انتظار میں
ہر رات نئے غم میں اب کیوں کٹ جاتی ہیں
اے زندگی میں تھک چکی ہوں تجھ سے اور تو مجھ سے
تجھے گزارنے والے انسان اب کیوں درندے بن جاتے ہیں ...
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






