Add Poetry

اے ضبط! دیکھ عشق کی اُن کو خبر نہ ہو

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اے ضبط! دیکھ عشق کی اُن کو خبر نہ ہو
دل میں ہزار درد اُٹھے، آنکھ تر نہ ہو

مدّت میں شامِ وصل ہوئی ہے مجھے نصیب
دو چار سو برس تو الہٰی! سحر نہ ہو

اِک پھول ہے گلاب کا آج اُنکے ہاتھ میں
دھڑکا مجھے یہ ہے کہ کسی کا جگر نہ ہو

ڈھونڈے سے بھی نہ معنئ باریک جب ملا
دھوکہ ہوا یہ مجھ کو کہ اُس کی کمر نہ ہو

فرقت میں یاں سیاہ زمانہ ہے مجھ کو کیا
گردوں پہ آفتاب نہ ہو یا قمر نہ ہو

دیکھی جو صورتِ ملک الموت نزع میں
میں خوش ہوا کہ یار کا یہ نامہ بر نہ ہو

آنکھیں ملیں ہیں اشک بہانے کے واسطے
بیکار ہے صدف جو صدف میں گُہر نہ ہو

الفت کی کیا اُمید وہ ایسا ہے بے وفا
صحبت ہزار سال رہے، کچھ اثر نہ ہو

طولِ شب وصال ہو، مثلِ شبِ فراق
نکلے نہ آفتاب، الٰہی! سحر نہ ہو

منہ پھیر کر کہا جو کہا میں نے حالِ دل
چُپ بھی رہو امیرا! مجھے دردِ سر نہ ہوا

Rate it:
Views: 870
07 Nov, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets