Add Poetry

اے عشق ابھی مجھے آواز مت دو

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbad

ابھی میں لہروں کی مستی کی میں ہوں
ابھی جیون کی ہستی میں ہوں
ابھی ذوق بچپنا ہے
ابھی شوق سجنا ہے

ابھی معصوم ادائیں ہیں
ابھی گمنام ہوائیں ہیں

ابھی بہت ہنسنا ہے
ابھی بہت کھلینا ہے

ابھی تیتلیوں کو پکڑنا ہے
ابھی شگوفوں میں الجھنا ہے

ابھی پھلوں کے رنگ رنگنا ہے
ابھی جگنوؤں کے سنگ چلنا ہے

ابھی سمندر کنارے بکھرنا ہے
ابھی تیز لہر سے الجھنا ہے

ابھی ساون کی جھڑی میں بے وجہ بھگینا ہے
ابھی سخت دھوپ میں جابجا سلگنا ہے
ابھی دن بھر لڑ کر
منا کر رو کر
پریوں کے میلوں میں
خواب جھمیلوں میں

ستاروں کے نگر پر
چاند سفر پر
نکلنا ہے

اے عشق ابھی میری آنکھو میں مت سمانا
اے عشق ابھی میری دھڑکن میں یہ دھڑک مت جگانا
اے عشق ابھی مجھے آواز مت دینا

Rate it:
Views: 381
16 Mar, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets