چہرہ تیرا روشن
جیسے چاند کا ھالہ
جیتی رھے تو
اے قوم کی ملالہ
عظمت کا نشاں تو
جراءت کی زباں تو
پھولوں کا بیاں تو
پاکیزہ تیری آنکھیں
جیسے زم زم کا ھو پیالہ
قائم رھے تو
اے قوم کی ملالہ
ھر دعا میں تو شامل
الله دے تجھے صحت کامل
ذات ھے تیری فرشتوں کی حامل
اب وقت کرے گا یوں
اس ظلم کا ازالہ
جیتی رھے تو
اے قوم کی ملالہ
ھر گھر میں تیرے دم سے
ھے علم کا ستارہ
لفظوں کا سمندر ھے
تیرے لہجے کا کنارا
جبیں پے تیری چمکے
پاکیزگی کی مالا
قائم رھے تو
اے قوم کی ملالہ
سوات کی ھر وادی میں
مہکار تو بن جائے
جھرنوں کی روانی کی
جھنکار تو بن جائے
تو ظلم کے اندھیروں میں
ھے نئی صبح کا اجالا
جیتی رھے تو
اے قوم کی ملالہ
آمین