اے مرے شب و روز کے چین

Poet: Maria Ghouri By: Maria Ghouri, HaROONABAD

اے مرے شب و روز کے چین
‏ تم بن مری دھڑکنیں
بہت نا ساز رہتی ہیں
تم بن مرے دن بہت
اداس رہتے ہیں

نہ تارے چمکتے ہیں
نہ جگنو دمکتے ہیں
نہ چاند پیارا لگتا ہے
نہ آفتاب اچھا لگتا ہے

خوشی کے رنگ مدھم پڑ گئے ہیں
اے مرے شب و روز کے چین

تمہیں کیا بتاؤں
مری گھڑیاں کیسے گذرتی ہیں
ویران چمن میں جدائیوں
کی کلیاں مہکتی ہیں

وصل کی خوشبو ہوا برد
ہو گئی ہے
تمہیں محبت کرنے کی
غلطی جو سر زد ہو گئی ہے

اے مرے شب و روز کے چین
میں وعدہ کرتی ہوں
تم لوٹ آؤ
میں اب کی بار تمہیں
محبت نہیں کرونگی

خاموش بہت خاموش رہ لونگی
اپنے جزبات کو دل میں
رکھونگی

اے مرے شب و روز کے چین
اس جدائی سے مجھے آذاد کر دو
فراق کے ہر موسم کا دل ناشاد کر دو

اے مرے شب و روز کے چین
اے مرے شب و روز کے چین

Rate it:
Views: 508
12 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL