لوگ کہتے ہیں اےمفلس توُ دنیاکے لائق نہیں
دنیا کہتی ہے نہیں دنیا مسلماں کے لائق نہیں
فقرو فاقہ کشی محبوب سے ملا دے تو رحمت ہے
یہ چمک یہ دولت مندی چشم ِ بینا کے لائق نہیں
معلوم ہے ہوتا ہے درد پیدا فقط تکلیف سے
یہ کیف سرور دلِ بے قراں کے لائق نہیں
نہیں ملتا جنھیں جانتے ہیں کہ تلاش کیا ہے
یہ سکون و قرار کسی آوارہ کے لائق نہیں
بنتے ہیں موتی اسی بحر کی گہرائی میں
سوچ کی وسعتیں کسی شعلہ زباں کے لائق نہیں