اے موت تو بھی آجا

Poet: شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Shakira Nandini, Oporto

اندر سے تو کبھی کے مَر چُکے ہیں ہم
اے موت تو بھی آجا لوگ ثبوت مانگتے ہیں

Rate it:
Views: 496
20 Apr, 2018