اے میری تقدیر کے مالک کیوں ملی روٹھی ہوئی تقدیر مجھ کو آنکھوں میں سجتے ہیں خواب بہت سے مگر نہ ملی ان کی تعبیر مجھ کو اپنوں سے ہو جائے جو کبھی ملاقات تو کر جاتی ہے وہ اک ملاقات دلگیر مجھ کو