اے نگاہ دوست یہ کیا ہو گیا کیا کر دیا

Poet: ماہر القادری By: مہوش رانا, Karachi

اے نگاہ دوست یہ کیا ہو گیا کیا کر دیا
پہلے پہلے روشنی دی پھر اندھیرا کر دیا

آدمی کو درد دل کی قدر کرنی چاہئے
زندگی کی تلخیوں میں لطف پیدا کر دیا

اس نگاہ شوق کی تیر افگنی رکھی رہی
میں نے پہلے اس کو مجروح تماشا کر دیا

ان کی محفل کے تصور نے پھر ان کی یاد نے
میرے غم خانہ کی رونق کو دوبالا کر دیا

مے کدے کی شام اور کانپتے ہاتھوں میں جام
تشنگی کی خیر ہو یہ کس کو رسوا کر دیا

Rate it:
Views: 1281
18 Apr, 2022