اے دوست ہم تیرا چمن چھوڑ چلے
ایسا لگا جیسےمسافروطن چھوڑ چلے
آئےتھے تیرےدل میں خوشیاں ڈھونڈھنے
مگرجاتےہوئےسارے ارمان چھوڑ چلے
دنیا بھرکا پیار ملا تیرے گھر میں ہمیں
آج وہ خالی رہ گیا اسےمہمان چھوڑ چلے
ہو سکے تو اسے سنبھال کر پاس رکھنا
تیرے دل میں اپنا سارا سامان چھوڑ چلے
اپنی روح تو کب کی پرواز کر چکی ہے
سب لوگ تربت میں میرا بدن چھوڑ چلے