بئتے ہیں

Poet: Aashi By: Ayesha, killeen

دلوں کے درد کبھی خود دوا بھی بنتے ہیں
جو جرم کئے بھی نہ ہوں وہ سزا بھی بنتے ہیں

وفا کے دیپ جلانے کا فائدہ کیا ہے
وفا کے نام پر بہت حادثے بھی بنتے ہیں

کبھی تو اپنی خوشی سے ملا کرو ہم سے
ہمارے بلانے پہ بہت سے فسانے بنتے ہیں

تمام شب یہی سوچ کر گزاری ہے
صبح کو دیکھیں کہ کیا اب بہانے بنتے ہیں

زباں سے کچھ نہ کہیں پر یہ آنکھوں کے آنسو
جب بے وجہ ہی بہیں تو فسانے بنتے ہیں

تمھیں خبر ہے کہ چاہت کی راہ میں آ کر
محبتوں کے بہت امتحاں بھی بنتے ہیں

ہمیں خبر ہے کہ پہلا قدم اٹھانے پر
اکیلی راہ پر بہت کارواں بھی بنتے ہیں

Rate it:
Views: 413
28 Sep, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL