بات بنتی نہیں ہے باتوں سے

Poet: Shehzad Owaisi By: Shehzad Owaisi, Karachi

مفلسی کے مارو کو
بھوک میں بلبلاتے ہوئے بچوں کو
خوشی دو اور روٹی دو
کوئی کام کرو
نعروں سے، مباحثوں سے
پیٹ بھرتا نہیں ہے باتوں سے
بات بنتی نہیں ہے باتوں سے
جانے کتنے ہی معصوم بچے اور بچیاں
جاگ رہے ہیں راتوں سے
حوا کی بیٹی کو
آنچل آج درکار ہے
اور
معاشرے کی فضا میں
نفسا نفسی کی پکار ہے

Rate it:
Views: 650
05 Oct, 2010
More Life Poetry