بات تو یہ ہے کہ یہ بات ہے سچائی کی

Poet: UA By: UA, Lahore

بات تو یہ ہے کہ یہ بات ہے سچائی کی
اسے پرواہ سدا سے ہی رہی رسوائی کی

وہ ہمیشہ گریزاں دل کی بات کہنے سے رہا
یہ اک عادرت رہی بس اس میں کج ادائی کی

بڑی شدت سے وہ اکثر مجھے محسوس کرتا ہے
مگر کہتا نہیں مجھ سے کبھی حالت تنہائی کی

وہ اکثر سوچتا تو ہے مجھے دل کی کہی کہہ دے
مگر کہتا نہیں اس کو فکر ہے جگ ہنسائی کی

اسے ہر دم زمانے کے ستم کا خدشہ رہتا ہے
شکایت کرتا ہے مجھ سے وہ میری دلربائی کی

کاش ایسا ہو کوئی جو میری طرح سے سوچے
گواہی دینا چاہے جو سدا دل کی سچائی کی

میرے دل جب دعا کرنا تو بس اتنی دعا کرنا
کرے جو بات بھی عظمٰی و ہو سب کی بھلائی کی

Rate it:
Views: 379
21 Mar, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL