بات سمجھ نہیں آتی انہیں ہماری اور بڑھ گئی ہے تشنگی ہماری جب سے دل میں وہ آئے ہوئے ہیں طبیعت رہتی ہے ناساز ہماری ان سے ملنے کی ہے ہمیں آرزو نہیں ہوتی ان سے ملاقات ہماری ہماری سوچوں سے جڑی ہے یاد ان کی ان کے ہاتھوں میں ہے اب جان ہماری