بات مانی تیری یقیں کر لیا
دل میں تجھے مکیں کر لیا
رکھ کے سامنے تیری تصویر کو
اداس لمحوں کو حسیں کر لیا
یاد تیری کے ، چرا کے رنگ
کتاب زندگی کو رنگیں کر لیا
جدھر دیکھا، نقش پاء تیرا
ادھر ہی رخ جبیں کر لیا
نام تیرا ورد زباں ہم نے
کس طرح دم وآپسیں کر لیا
نکلا جائے تھا ، ہاتھوں سے طاہر
قابو تم نے دل حزیں کر لیا