بات کرتا ہے تو دل کو جلا دیتا ہے
جب احتجاج کروں تو مسکرا دیتاہے
وہ کسی مزاحیہ شعر کی طرح ہے
جب میں غصےہوتا ہوں ہنسا دیتا ہے
میں جب بھی اس سے پیار مانگوں
وہ اپنےدونوں انگوٹھےدکھا دیتا ہے
ملنے کےوعدے تو بہت کرتا ہے
مگر صبح ہوتے انہیں بھلا دیتا ہے
مجھےستانا اس کا معمول بن چکا ہے
پیار سے کبھی کبھی دعا دیتا ہے
اس کے دلائل اتنے قوی ہوتےہیں
ود چاہے تو گدھے کو الو بنا دیتا ہے