بات ہوتی ہے جو اس دل کو دُکھانے والی
اِک اُسی بات کو ہم یاد سدا رکھتے ہیں
ہم گُہر کو کبھی مٹی نہیں ہونے دیتے
غمِ جاناں کو غمِ دنیا سے جُدا رکھتے ہیں
غم کے موتی جہاں ملتے ہیں ، اُٹھا لیتے ہیں
دل کے کشکول کو ہر وقت بھرا رکھتے ہیں
ہم جو خاموش ہیں ، ہرگز ہمیں بے حس نہ کہو
عرش تک کو ہلادیں وہ صدا رکھتے ہیں
لوگ تو کعبے میں بھی جاکے رہے ہیں محروم
ہم تو اِس دل میں بھی موجود خدا رکھتے ہیں