باتیں
Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachiکچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
الفاظ سے عاری سی
زندگی میں بیماری سی
زہین پر جو بوجھ ہوں
روح پر ہوں بھاری سی
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
کہہ سکتے نہیں جن کو
خواہ رشتہ کو ئی بھی ہو
خود سا نہیں ہوتا کو ئی بھی پاس
خواہ وابسطہ کوئی بھی ہو
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
آنسووں سنگ نہیں بہتی جو
دل میں ہی ہیں رہتی جو
موت سنگ بھی نہیں مرتیں
آنکھیں بھی نہیں کہتی جو
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
زندگی میں ہوتی ہیں زندگی سی
کبھی گندگی سی تو کبھی بندگی سی
کبھی جیون سکون سے بھرتی ہیں
کبھی ہوتی ہیں شرمندگی سی
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






