باتیں تو باتیں ہوتی ہیں

Poet: Ghazala By: Ghazala, jhang

باتیں تو باتیں ہوتی ہیں
اور یہی تو یادیں ہوتی ہیں

ہوا کے پنکھ پر جھولتے جھولتے
گرنا کسی طرف گرنا پڑتا ہے

خواب ہو زندگی یا خیال ہو زندگی
ساتھ چلانا سب کچھ پڑتا ہے

جب آس ہے زندگی تو
تو اس امید کی ڈور کو لیے گھومنا بھی پڑتا ہے

جائے کوئی بھی یہاں سے کہیں بھی
کچھ نا کچھ چھوڑ کر جانا بھی پڑتا ہے

Rate it:
Views: 562
22 Jun, 2010