باتیں تو بہت سی ہیں لیکن ہر بات کہی نہیں جاتی

Poet: UA By: UA, Lahore

باتیں تو بہت سی ہیں لیکن ہر بات کہی نہیں جاتی
لکھنے کو بہت کچھ ہے مگر ہر بات لکھی نہیں جاتی

ہزاروں خواہشیں دل میں جنم لیتی ہیں اور مٹ جاتی ہیں
ہونے کو ہو جائے لیکن ہر خواہش پوری کی نہیں جاتی

کوئی کتنا ہی دریا دل کوئی کتنا ہی سخی کیوں نہ ہو
ہر اک شے اپنی کسی کو مگر دے دی نہیں جاتی

بدل ڈال خود کو ہم نے بہت حالات کے آگے
مگر ایک ایسی عادت ہے کہ جو بدلی نہیں جاتی

اگر دل میں اتر جائے تو جو چاہے جتن کر لو
جنوں کی ایسی حالت ہے کہ جو سدھری نہیں جاتی

یہ ہی دیوانوں کا دعوٰی یہ ہی پروانوں کا مسلک
کہ مستی جب چڑھ جاتی ہے تو پھر چھوڑی نہیں جاتی

بہت سی ان کہی باتیں ہم عظمٰی جان لیتے ہیں
مگر اک یہ کہاوت ہے کہ جو سمجھی نہیں جاتی

Rate it:
Views: 2132
20 Mar, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL