بارش

Poet: muzamil By: muzamil, pakistan

وقت سفر پر پھر چل رہا ہے کوئی
دیکھو آج پھر سے بدل رہا ہے کوئی

کیا خبر تھی کہ مسکرا رہا ہے وہ
رو رہا تھا جو کبھی بارش میں کوئی

آج پہچان ہی نہ رہی اسکی محبت کی
جو ہنسا رہا تھا اسی بارش میں کوئی

آج پھر وقت وصال آگیا ہے ہر کہی
پھر سے بارش کا سما اگیا ہے ہر کہی

چل رہے ہے اسی وقت سفر میں ہم
جس سفر میں تنہا چھوڑ گیا ہے کوئی

Rate it:
Views: 543
17 Jul, 2014