بارش

Poet: wasi shah By: anila, karachi

حجر کی رت میں یہ بارش کا برسنا کیسا
ایک صحرا کا سمندر سے گزرنا کیسا
اے میرے دل نا پریشان ہو تنہا ہو کر
وہ تیرے ساتھ چلا کب تھا
لوگ تو کھتے ھیں گلشن کی تباھی دیکھو
میں تو ویران سا جنگل تھا اجڑنا کیسا
دیکھنے میں تو کوئ درد نہیں دکھ ھی نہیں
پھر ئ آنکھوں میں یوں اشکوں کا ابھرنا کیسا
بے وفا کہنے کی جرات بھی نا کرنا اس نے اقرار کیا کب تھا۔ مسکرانا کیسا

Rate it:
Views: 639
03 Mar, 2015