بازار حسن
Poet: Hazik Ali By: Hazik Ali, Multanبازار گرم تھا حسن کا میں نے وہاں بھی تیرا نام لیا
آنکھوں نے پھر قیامت دیکھی میں نے دل تھام لیا
بنا توجہ کا مرکز ہر ایک نشے سے بھری آنکھ کا میں
پوچھ بیٹھے سب، کہاں سے آیا ہے کس نے انتقام لیا
خاموش رہا، کیا کہتا قصور جو سارا خود کا ہی تھا
منہ سے جو نکلا محبت سب نے جینے کا انتظام لیا
دیکھے آکر وہ کہ غیر موجودگی میں بھی غالب ر ہا
آنسو گرتے رہے میرے، دردوں نے جھک کہ سلام لیا
حازق عشق سچا ہو تو کامل بھی ہو ہی جاتا ہے آخر
حیران ہوں ، سب نے اس کے نام کے بعد میرا نام لیا
More Sad Poetry






