بتاؤ سنگدل صنم میں نے تیرا کیا بگاڑا تھا
فقط تیرے ساتھ محبت کا جیون سنورا تھا
سونا سونا کر دیا میرا جہاں تو نے
تیری آرزو سے تجھے پکارا تھا
میری بدعا ہے تجھے بھی محبت ہو کسی سے
بدعا میں نا کبھی یہ حرف زباں پہ اتارا تھا
میں ترس گئی ہو تیری آواز سننے کو
تیری آواز کے چہرے نے کیا روپ سنورا تھا
تیرے ستم سہنے کی عادی ہو گئی ہوں اسقدر
پتھر ہو گئی ہوں مجھ میں کبھی ماریہ جیون تمہارا تھا