بدلتا رہتا ہے وہ رنگ اپنے چہرے کے
رکھتا ہے وہ کئی نقاب اپنے چہرے پہ
کر لتا ہے لہجہ تبدیل اپنی ہر بات کا
بدلتا رہتا ہے وہ تاثرات اپنے چہرے کے
اپنی خامیوں کو ظاہر نہیں کرتا وہ
پڑھ لیتا ہے سب کے حالات چہرے سے
نہیں کرتا وہ اظہار کسی خواہش کا
رہتا ہے پر سکون اپنے چہرے سے
یہی تو ہنر ہے اس کی کامیابی کا
نہیں بتاتا وہ راز اپنے چہرے کے