بدلتا رہتا ہے وہ رنگ اپنے چہرے کے
Poet: jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiبدلتا رہتا ہے وہ رنگ اپنے چہرے کے
رکھتا ہے وہ کئی نقاب اپنے چہرے پہ
کر لتا ہے لہجہ تبدیل اپنی ہر بات کا
بدلتا رہتا ہے وہ تاثرات اپنے چہرے کے
اپنی خامیوں کو ظاہر نہیں کرتا وہ
پڑھ لیتا ہے سب کے حالات چہرے سے
نہیں کرتا وہ اظہار کسی خواہش کا
رہتا ہے پر سکون اپنے چہرے سے
یہی تو ہنر ہے اس کی کامیابی کا
نہیں بتاتا وہ راز اپنے چہرے کے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






