اس آس پے بیٹھا ہوں کھلے آسمان کے نیچے
انتظار میں ہوں موسموں کے لوٹ آنے کے
سنا ہے موسم لوٹ آتے ہیں
وہ بھی تو بدلا تھا موسم کی طرح
شاید اب کہ بار لوٹ آئے وہ
اب کی بار جب وہ لوٹے گا موسموں کے ساتھ
پھر ہم بھی چل دیں گے موسموں کے ساتھ
جانے والے کب لوٹا کرتے ہیں
موسم تو پھر بھی لوٹ آیا کرتے ہیں