Add Poetry

بدن تلوار پر رکھا ہوا ہے

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

بدن تلوار پر رکھا ہوا ہے
اناالحق دار پر رکھا ہے

تمہارے ہجر کا بھاری پتھر
دل بیمار پر رکھا ہوا ہے

جو اترا تھا کبھی پھولوں کی خاطر
وہ قطرہ خار پر رکھا ہوا ہے

وہ صدیوں کے سفر کا ایک پتھر
مری رفتار پر رکھا ہوا ہے

ابلتا جا رہا ہے خون دل کا
کہ جیسے نار پر رکھا ہوا ہے

مرے اظہار کا سہما سا لہجہ
مرے انکار پر رکھا ہوا ہے

بنے گا کب تلک وہ پھول پتھر
جو دست یار پر رکھا ہے

سیاہی حرف بنتی جا رہی ہے
قلم اخبار پر رکھا ہوا ہے

کبھی تو لوٹ کر آئے گا دشمن
نشانہ وار پر رکھا ہوا ہے

Rate it:
Views: 548
28 Jan, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets