بزدلی

Poet: By: Ghulam Mustafa sagar , ajnianwala

خرام خرام جب سے آشنا ہونے لگے ہیں
محوِ بے خودی ہے ہوش تک کھونے لگے ہیں

عجب اندازِ محبت ہے،عجب ہے احساسِ جستجو
موت کے سوداگر بھی اب زندگی کو چھونے لگے ہیں

عزت شہرت،سب یہ کام کہاں اب ہے
پرواز عروج بھی اب تو پرندے بھی کھونے لگے ہیں

سر تیغ سے کٹتے تھے اف تک نہ ہوتی تھی
کانٹے کی چبھن پر اب عرصہ تک رونے لگے ہیں

چرخِ کہن بھی ساگر جن کی دہشت سے لرزتا تھا
شجاعت ختم ہو گئی بذدل سے ہونے لگے ہیں

Rate it:
Views: 517
20 May, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL