بس وہی جذبات تھے میرے

Poet: Arooj Fatima (Lucky) By: Arooj Fatima (Lucky) , jeddah

بس وہی جذبات تھے میرے
وہی ارمان تھے میرے
جیسے ایک باغ میں
پودا لگاتے ہیں
ُاسی طرح تم نے
میرے دل میں
چاہیت کا اک پودا لگایا
پھر تم نے ُاسے
محبت ، الفت
پیار کا پانی پلایا
پھر تم نے ُاسے
وقت دیا ُاگنے میں
پھول کھلنے میں
جب تم نے دیکھا
میرے دل میں
پیار کا پھول کھل گیا تھا
ُاس میں عشق کا
پھول لگ گیا تھا
پھر تم نے ُاس پھول کو
ہجر کی آندھیوں میں
تنہا چھوڑ دیا
اسے غصے سے
تلخیوں کی دھوپ میں
سوکھنے دیا
پھر ُاسے
اتنا تڑپایا
اتنا ترسایا
کے اک دن آخر
تنگ آ کر تم نے خود ہی
ُاس پھول کو اپنے
پروں تلے کچل دیا
بس وہی جذبات تھے میرے
وہی ارمان تھے میرے

Rate it:
Views: 486
26 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL