میری سوچوں کا ھے وہ محور رھا بس کچھ برس
ریت ک ساحل پمیرا گھررھا بس کچھ برس
پر تبسم لب تھے میرے اورتصور میں بھی تم
یہ میریراتوں ک ہے منظررہا بسکچھ برس
اسکی نظروں کاکرم مجھ پررہا پل بھر کو تھا
دل میا پھر رنج سے خو گر رہا س کچ برس
اب جنون و وحشت و بے چارگی باقی رہی
وہ میرے ہر شعر کے اندر رہا بس کچھ برس
گفتگو کا فن تو مجھ میں اببھی باقی ہے مگر
یہ فسوں میرا بھ ہے اس پر رہا بس کچھ برس