نہ جانے ایسا کیوں ہے مجھ کو یہ معلوم نہیں
بس یوں ہی اِک وہم سا ہے واقعہ ایسا نہیں
چُپ چاپ ہی بیٹھا رہتا ہوں زیادہ کُچھ کہتا نہیں
اِک بوجھ دل میں چُھپاۓ ہوں عیاں جسے کرتا نہیں
بے ربط سی ان سانسوں میں زندگی کی دمک نہیں
ان بے چین دن و رات میں روشن کوئ صبح نہیں
یہ جینا بھی کوئ جینا ہےجہاں سانس نہیں آس نہیں
بس یوں ہی اِک وہم سا ہے واقعہ ایسا نہیں