ان جھیل سی گہری شفاف
پریشان آنکھوں میں
گزرے موسموں کی دھول لئے
بیتےوقت کےمزارپر
یادوں کےدیپ جلائے
کسی گہری سوچ میں ڈوبی
آنےوالےکل کےخوابوں میں کھوئی
معصوم سی بھولی بھالی لڑکی
گزرےوقت کے مزارپر
آنسوبہانےسے
کسی سراب کےدھوکےمیں
کھوکربھٹکنےسے
بہت سے خواب پرونےسے
بہتر ھے
زندگی کے اس گزرتےلمحےکوکہ
جسمیں تم بھیٹی سوچ رہی ہو
جوہاتھوں سےپھسلتی ریت کی مانند
پھسلتا جارہاھے
اپنی مھٹی میں قیدکرکے
وقت کی ڈوری کوتھام کر
بس چلتی رہوکہ
یہی گزرتالمحہ اگرگزراتو
بیتےوقت کی صورت
ڈھل جائیگایہ بھی
پلٹ کرکبھی نہ آئیگا،اورتم
بیھٹی سوچتی رہ جاؤگی
آنکھیں تیری بس دیکھتی رہ جائیگی
کہ یہی اک گزرتالمحہ ہی زندگی کاحاصل ھے
بس یہی گزرتالمحہ ہی زندگی ھے