کائناتی پردے پر
معلوم حیات جیسے بستہ ہو گئی ہے
منظر تبدیل کیوں نہیں ہو رہا؟
یوں لگتا ہے کہ صدیوں سے
یہی منظر جاگتی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں
کیوں نہیں سو رہا؟
پر سونے سے کیا منظر تبدیل ہو جائے گا؟
کرب کا وہی عالم ہے
بلا ٹلی نہیں
گلے میں خشک کانٹے لئے حیات
آج بھی دم توڑ رہی ہے
اس منظر میں، میں کون ہوں؟
آگے بڑھ کر مرنے والی کو
پانی کیوں نہیں پلا پاتا؟