بشر
Poet: Rizwana waqar By: Rizwanawaqar, Lahoreلتھڑا غلاظت میں بدبودار
ہوا بشر خود سے بیزار
ڈرائونے گھنائونے بھیانک چہرے
سجاتے ہیں الفت کا دربار
لیے کدورت دلوں میں
ہیں کرتے محبت کا اظہار
وفا کیا جو جانتے ہی نہیں
وہی ہیں پیار کے دعویدار
مرض ہے جان لیوا پھر بھی
آپ ہے دل کے بیمار
جھوٹ ہی بکتا ہے حضرت
نہ کیجیئے سچ کا کاروبار
محنت رائیگاں جائے گی نہیں
بنائیے دیوانگی کو شعار
خواب دیکھئے تو سہی
ملے گی تعبیر بھی سرکار
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






