بلاعنوان
Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachiدل نے اپنے آپ میں کچھ چیزیں چھپائی رکھی تھی
اپنے ارمانوں کی کچھ یادیں بسائی رکھی تھی
ان ارمانوں نے کیا حال کیا تھا میرا
وہ نینروں کا چین، وہ ہر وقت مسکرانا
وہ باتیں کرنا، وہ قہقہیں لگانا
سب لے جا چکے تھے میرے ارمان سارے
میں پھر خامشی اور تنہائی کا راہی بن کر
اپنے ارمانوں کو بھلانے بیٹھا
اپنے ارمانوں کو یکجا کرکے
دل کے کونے میں تڑپتے چھوڑا
اور اک
ٹوٹے ہوئے رشتے کو پھر سے جوڑا
بیٹھ کر جب حال- دل سنایا اس کو
میں نے تسکین میں پایا دل کو
اور جب
پچھلے ارمانوں کو ٹٹولا دل میں
وہ ارمان میرے دل میں ہی نہ تھے
نہ جانے کب میرے وہ ارمان
ٹھنڑے ہوئے
بس اک ہی ارمان تھا میرے دل میں بچا
وہ ارمان نہیں تھا
وہ تھا میرا خرا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







