بلاعنوان

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

دل نے اپنے آپ میں کچھ چیزیں چھپائی رکھی تھی
اپنے ارمانوں کی کچھ یادیں بسائی رکھی تھی
ان ارمانوں نے کیا حال کیا تھا میرا
وہ نینروں کا چین، وہ ہر وقت مسکرانا
وہ باتیں کرنا، وہ قہقہیں لگانا
سب لے جا چکے تھے میرے ارمان سارے
میں پھر خامشی اور تنہائی کا راہی بن کر
اپنے ارمانوں کو بھلانے بیٹھا
اپنے ارمانوں کو یکجا کرکے
دل کے کونے میں تڑپتے چھوڑا
اور اک
ٹوٹے ہوئے رشتے کو پھر سے جوڑا
بیٹھ کر جب حال- دل سنایا اس کو
میں نے تسکین میں پایا دل کو
اور جب
پچھلے ارمانوں کو ٹٹولا دل میں
وہ ارمان میرے دل میں ہی نہ تھے
نہ جانے کب میرے وہ ارمان
ٹھنڑے ہوئے
بس اک ہی ارمان تھا میرے دل میں بچا
وہ ارمان نہیں تھا
وہ تھا میرا خرا

Rate it:
Views: 475
11 Jul, 2011
More Life Poetry