تو رہنما تو رہبر
اللہ نظر اللہ نظر
خون بلوچی کا اثر
اللہ نظر اللہ نظر
چلتن تیرا مسکن بنا
آماچ بھی بولان بھی
تیری قدمی بوسی کرے
شاشان بھی ماران بھی
ارض وطن زیرے نظر
اللہ نظر اللہ نظر
دھرتی کا غم دل میں لیے
آنکھوں میں تیری رت جاگے
کمزور و لاغر جسم میں
اونچے تیرے ہیں حوصلے
تو چی گویرا ہے مگر
اللہ نظر اللہ نظر
سالار ہے بگٹی کا تو
نورا کی جرات کا صلہ
ارمان ہے بالاچ کا تو
ہے اسد کا ولولہ
تو ہے شفیع اسلم عمر
اللہ نظر اللہ نظر