بن تمہارے گزر نہیں ہوتی
زندگی یوں بسر نہیں ہوتی
ہم نے لاکھ کیے جتن مگر
بات کیوں پر اثر نہیں ہوتی
کون بیٹھے کسی کی راہوں میں
آس بھی غم بھر نہیں ہوتی
جگمگاتی ہیں شہر کی گلیاں
روشنی میرے گھر نہیں ہوتی
کون دیوانہ کر گیا اے اسلام
کہ تجھ کو اپنی خبر نہیں ہوتی