بن لیا وہم کا جالا تم نے
دکھ میرا بعد میں پالا تم نے
حسرتیں جاگ ا ٹھیں برسوں کی
درد دل میں کیا ا چھالا تم نے
پڑ گئی میری ضرورت آخر
دے دیا میرا حوالہ تم نے
آئینے شہر سے گاؤں لائے
کوئی تو کام سنبھالا تم نے
دربدر ایسے ہوا ہوں گویا
دودھ سے بال نکالا تم نے