Add Poetry

بن کے ہجرت کے کئی خواب نکل آتے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا


بن کے ہجرت کے کئی خواب نکل آتے ہیں
درد آنکھوں کے تہہِ آب نکل آتے ہیں

کب سے آنکھوں میں چھپپے بیٹھے ہیں آنسو بن کر
آپ کہتے ہیں جو آداب ،نکل آتے ہیں

آج مر مر کے دکھائیں گے تجھے ،دیکھ زرا
زندہ رہنے کے تو اسباب نکل آتے ہیں

پھر کسی روز محبت سے بلاؤ ہم کو
تیرے کوچے سے ہی بیتاب نکل آتے ہیں

تیری خواہش کے سرابوں میں کئی ایسے حیات
اب تو سوچوں میں بھی گرداب نکل آتے ہیں

اپنے دشمن پہ کیا میں نے بھروسہ وشمہ
"بعض پتھر بڑے نایاب نکل آتے ہیں"

Rate it:
Views: 1121
06 Feb, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets