بناء غلطی کے ہم خود کو مجرم تو نہیں کر سکتے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

اگر وہ کرتا نہیں ہم سے محبت
تو ہم کوئی زبردستی تو نہیں کر سکتے

یوں تو چلا رہے ہیں طوفانوں میں کشتی
لیکن طوفانوں سے دوستی تو نہیں کرسکتے

بڑا بے چین کر جاتی ہیں خاموشیاں ہمیں
اب ہم تنہائیوں سے دشمنی تو نہیں کر سکتے

وہ کتنا سادہ اور کتنا گہرا ہے
سرے عام ُاس کی مخالفت تو نہیں کر سکتے

نجانے صبر کی کس انتہا پر ہمیں دیکھنا چاہیتا ہے
بناء غلطی کے ہم خود کو مجرم تو نہیں کر سکتے

اک خطاء کی کیا اتنی ملنی تھی سزایئں ہمیں
جانتے اگر تو وہ خطاء ہم بھول سے بھی کر نہیں سکتے

Rate it:
Views: 664
01 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL