بنیاد پرست
Poet: By: maqsood hasni, kasurچاندنی
سردی کا دیو کھا گیا
بےنور آنکھوں کے سپنے
کون دیکھتا ہے
شو کیس کا حسن
حنا بندی کے کب لاءق ہوتا ہے
بیوہ سے کہہ دو
چوڑیاں توڑ دے
ہم کنوارپن کے گاہک ہیں
سچائ کی زبان پر
آگ رکھ دو
بنیاد پرست ہے
گریب کی لڑکی
ڈولی چڑھے کیونکر
گربت کے کینسر میں مبتلا ہے
More Life Poetry






