Add Poetry

بوسیدہ جسم و جاں کی قبائیں لیے ہوئے

Poet: آس فاطمی By: Erma, Lahore

بوسیدہ جسم و جاں کی قبائیں لیے ہوئے
صحرا میں پھر رہا ہوں بلائیں لیے ہوئے

دل وہ عجیب شہر کہ جس کی فصیل پر
نازل ہوا ہے عشق بلائیں لیے ہوئے

میں وحشت جنوں ہوں مری مشت خاک کو
پھرتی ہیں در بہ در یہ ہوائیں لیے ہوئے

دیکھا بغور اپنی خودی کا جو آئنہ
ابھرے ہزار چہرہ خطائیں لیے ہوئے

اک شور گونجتا ہے مسلسل خلاؤں میں
ہے لفظ کن بھی کتنی صدائیں لیے ہوئے

Rate it:
Views: 263
28 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets