بَجُز خُدا کے سامنے ، جُھکنا نہیں أتا

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

بَجُز خُدا کے سامنے ، جُھکنا نہیں أتا
ہمیں چشمِ أدمی میں ، جَچنا نہیں أتا

قیمت ہماری بھی لگ سکتی ہے لیکن
بازارِ ضمیر میں ہمیں ، بِکنا نہیں أتا

منصب کے تعقب میں اپنی أبرو ریزی
گِر گِر کر اس طرح سے ، اٹھنا نہیں أتا

راہ میں ہماری بھی راحتیں بچھ سکتی ہیں مگر
ہمیں کسی کی راہ میں ، بِچھنا نہیں أتا

ہر میٹھا بولنے والے کو اپنا سمجھتے ہو
بڑے سادہ ہو لوگوں کو ، پرکھنا نہیں أتا

اخلاق اربابِ اختیار میں تیرا کیونکر مقام ہو
تجھے خلقِ خُدا کی أنکھ میں ، چُبنا نہیں أتا

Rate it:
Views: 801
10 Apr, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL