بچے
Poet: Rizwana waqar By: Rizwana waqar, Lahoreبچے بھی سزا دیتے ہیں
پہن کے بت انا کا
وہ فرض اپنا بھلا دیتے ہیں
نشہ جوانی کا بہت ظالم
بڑھاپے کو بتا دیتے ہیں
تم نے کیا کیا میرے لئے
آنسو خوں کے رلا دیتے ہیں
سنبھل کر بات کر مجھ سے
عقل کو بےعقل بنا دیتے ہیں
نہ چٹھی نہ فون ، عجب
پیار کو ایذا دیتے ہیں
مہنگائی ہے بہت اماں
کما کے خود ہی اڑا دیتے ہیں
ہیں اب بھی تابعدار پر
بہت کم، وفاوں کا صلہ دیتے ہیں
وقت کہاں ان کے پاس
انٹرنیٹ، گوگل، بیوی بچے پر لگا دیتے ہیں
ماں کیا ہے پوچھ اویس قرنی سے
دعاوں کا خزانہ ہے انہیں کے لئے
ماں باپ یہی صدا دیتے ہیں
More Life Poetry






